تیری ہم رقص کے نام : پروین شاکر
__________________________ __
رقص کرتے ہوئے
جس کے شانوں پہ تُو نے ابھی سر رکھا ہے
کبھی میں بھی اُس کی پناہوں میں تھی
فرق یہ ہے کہ میں
رات سے قبل تنہا ہُوئی
اور تُو صبح تک
اس فریبِ تحفظ میں کھوئی رہے گی
__________________________
رقص کرتے ہوئے
جس کے شانوں پہ تُو نے ابھی سر رکھا ہے
کبھی میں بھی اُس کی پناہوں میں تھی
فرق یہ ہے کہ میں
رات سے قبل تنہا ہُوئی
اور تُو صبح تک
اس فریبِ تحفظ میں کھوئی رہے گی
No comments:
Post a Comment