”ایکسٹسی“
دو سوندھے سوندھے سے جسم جس وقت
ایک مُٹھی میں سو رھے تھے
ایک مُٹھی میں سو رھے تھے
لبوں کی مدھم طویل سرگوشیوں میں
سانسیں اُلجھ گئی تھیں.
سانسیں اُلجھ گئی تھیں.
مُندے ھُوئے ساحلوں پہ
جیسے کہیں بہت دُور
ٹھنڈا ساون برس رھا تھا
جیسے کہیں بہت دُور
ٹھنڈا ساون برس رھا تھا
بس ایک ھی رُوح جاگتی تھی
بتا تو اس وقت مَیں کہاں تھا ؟
بتا تو اس وقت تُو کہاں تھی ؟
بتا تو اس وقت تُو کہاں تھی ؟
”گُلزار“
No comments:
Post a Comment