حکیم مومن خان مومن نے پہلا عشق نو برس کی عمر میں اپنی ہم جولی پڑوسن کی ایک لڑکی سے کیا جو دو برس تک جاری رہا، اس لڑکی کی اچانک موت نے ایک عرصہ انہیں افسردہ کیے رکھا، اس عالم میں ان کی ایک عزیزہ اپنی بیٹی سیما کے ساتھ ان کی تیمار داری کے لیے آئی، سیما مہمان بن کر آئی اور ان کے دل کی مالک ہوگئی، تنہائی کے جو بھی مواقع میسر آئے مؤمن نے ہر ہر موقعے کو خوب کشید کیا، دوپہر میں جب سب سو جاتے ان دونوں کے بخت جاگ جاتے، وہ دونوں محوِ نشاط تھے کہ کسی کی نظر پڑ گئی، خبر عام ہو گئی، اتنی سی عمر اور یہ حرکات، سزا کے طور پر نزلہ
سیما کے سر گرا، اور اسے واپس بھیج دیا گیا،
تم ہمارے کسی طرح نہ ہوئے،
ورنہ دنیا میں کیا نہیں ہوتا
سیما کے سر گرا، اور اسے واپس بھیج دیا گیا،
تم ہمارے کسی طرح نہ ہوئے،
ورنہ دنیا میں کیا نہیں ہوتا
No comments:
Post a Comment