’’شاعروں کی ایک پرہجوم محفل
تھی۔ ضمیر شمع محفل بنے بیٹھے تھے۔ جب حفیظ جالندھری بولے، ’’ضمیر! یہ تو
نے اپنے مجموعہ کلام کا نام ’’مافی الضمیر‘‘ کیوں رکھا۔ اس مجموعہ کا مناسب
نام تو ’’بے ضمیر‘‘ تھا‘‘۔ ضمیر فوراً بولے، ’’قبلہ، یہ عنوان بھی میرے
ذہن میں آیا تھا مگر پھر میں نے سنا کہ آپ اپنی خود نوشت سوانح عمری لکھ
رہے ہیں۔ چنانچہ میں نے یہ عنوان اس کے لیے رہنے دیا‘‘۔
(میرے ہم سفر _____ احمد ندیم قاسمی)
(میرے ہم سفر _____ احمد ندیم قاسمی)
No comments:
Post a Comment