فراق گورکھپوری کے اندر ایک بہت بڑی خاصیت یہ بھی تھی کہ وہ انتہائی حاضر جواب واقع ہوئے تھے اور دل کی ہر اچھی و بری بات کو بے باکانہ طور پر بیان کرنے کا ہنر جانتے تھے۔
ایک مرتبہ فراق صاحب لال قلعہ کے مشاعرے میں شرکت کے لئے دہلی تشریف لائے۔ وہاں ان کی ملاقات ساحر لدھیانوی سے ہوئی۔ انہوں نے ساحر سے کہا کہ— ارے ساحر آج کل تو تم آثار قدیمہ کی بہت اچھی شاعری کر رہے ہو۔
تاج محل پر کیا خوب لکھا ہے __
اک شہنشاہ نے دولت کا سہارا لے کر
ہم غریبوں کی محبت کا اڑایا ہے مذاق
میرے محبوب کہیں اور ملا کر مجھ سے
ایسا کرو کہ اب جامع مسجد پر بھی لکھ ڈالو __
اک شہنشاہ نے دولت کا سہارا لے کر
ہم غریبوں کی عبادت کا اڑایا ہے مذاق
میرے اللہ _ کہیں اور ملا کر مجھ سے