ایک دفعہ ایک خانقاہ کے پچھواڑے مجھے رضائی دکھائی دی میرے پاس سونے کی جگہ نہیں تھی میں اسی تلاش میں تھا شدید سردی تھی میں نے رضائی دیکھی اور اس میں گھس گیا وہاں کوئی عورت لیٹی ہوئی تھی اس نے کہا "بھائی تینوں شرم نئیں آوندی؟" میں نے کہا "آوندی اے"
وہاں سے بھاگا اور سردی میں ٹھٹھڑتا ہوا ایک مسجد میں جا گھسا مسجد کے مولوی نے مجھے کہا کہ "یہ سونے کی جگہ نہیں ہے" میں نے کہا یہ اللہ کی جگہ ہے تمہارے باپ کی جگہ نہیں ہے میں اللہ کا بندہ ہوں اور یہاں رات گزارنا چاہتا ہوں مجھے سردی لگ رہی ہے وہ پھر کہنے لگا کہ "یہ سونے کی جگہ نہیں ہے اٹھیں یہاں سے یہاں کے امام مسجد صاحب کی اجازت نہیں ہے" میں نے ان سے بحث و تکرار کی تو مولویوں نے میرے ہاتھ اور ٹانگیں پکڑ لیں اور مجھے ــــــــــــــــــــــ اٹھا کر مسجد کے باہر پھینک دیا
حبیب جالب کی کتاب "جالب بیتی" سے اقتباس صفحہ 248
No comments:
Post a Comment